اللہ نور ہےاور آدم کے روپ میں ہےجس آدمی میں آدمیت ہے اسی میں ظاہر ہوتا ہےانسانی ڈھانچے میں نفس ہےجب اس ڈھانچے میں سے نفس مرتا ہے صورتِ آدم کا ظہور ہوتا ہےتو وہ آدم آدم نہیں رہتا ممبہء نور ہو تا ہےاور پھر شاہین آدم مسجودِ ملائک کہلاتا ہےاور نفس کو میرے شاہ رفیق اسم اللہ ذات کی تلوار اور اپنی توجہ سے قتل کر دیتے ہیں،،،،،،،
تیرے عشق نے سکھائی ایسی شاہ رفیق شریعت
کر کے چراغاں شریعت سے پائی شاہین نے حقیقت
میرے آقا جی جانم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پہلا فرض اللہ کا عشق اور میرے آقا جی جانم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پہلی سنت دنیا کو چھوڑنا جس نے پہلے فرض کو ادا کرنے کے لیے پہلی سنت اختیار نہیں کی بس شاہین وہی تیرے عشق کا وَیری ہو گیا،،،،،
میرے بابا میری جان
اللہ بس باقی ہوس
No comments:
Post a Comment