Saturday, 18 March 2017

تصور اسم اللہ ذات

بسم اللہ الرحمن الرحیم
مرید کو مرشدِ کامل اسم اللہ ذات پاک عطا کرتا ہے ۔حضرت سلطان العارفین قدس سرہ العزیز فرماتے ہیں کہ جب طالبِ مولا مرشد قادری کے حلقہ ارادات میں داخل ہوتا ہے تو سب سے پہلے مرشد کامل خوشخط اسم اللہ ذات پاک لکھ کر طالب کے ہاتھ میں دیتا ہے اور کہتا ہے اے طالب اسم اللہ دل پر لکھ اور اس کا نقش بھی جب طالب اسم اللہ ذات پاک دل پر تصور سے لکھ لیتا ہے اور اس کا نقش دل پر قائم ہو جاتا ہے تو مرشد طالب کو توجہ دے کر کہتا ہے کہ اے طالب اسم اللہ کو دیکھ چنانچہ اس وقت اسم اللہ آفتاب کی طرح تجلی انوار سے روشن اور تاباں ہو جاتا ہے
اللہ تعالٰی فرماتا ہے
ترجمہ
وہ نور علی نور ہے اور اللہ تعالیٰ  اپنے نور کی طرف رہنمائی کرتا ہے
نوٹ!
فرمانِ حق باھو رحمتہ اللہ علیہ سلطان الفقر پنجم
 آپ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں قُربِ الہیٰ کا راستہ جاہلوں کے لیے نہیں ہے۔اس راستہ میں آنے کے لیے پہلے علم حاصل کرو
 اے طالبِ مولا سخی سلطان حق باہو رحمتہ اللہ علیہ کی کتاب عین الفقر اور امیرالکونین یا کسی اور کتاب کا مطالعہ کریں اور قُربِ الہیٰ میں قدم رکھیں ۔اور اس راہ میں مرشد کامل کا ہونا ضروری ہے جیسا کہ سخی سلطان حق باہو رحمتہ اللہ علیہ نےاپنی تصانیف میں فرمایا ہے
 اس راستہ کے لیے تصور اسم اللہ ذات پاک کا درست ہونا ضروری ہے۔اگر کسی کا تصور درست نہیں ہے تو وہ میرے حلقہ اردات میں آجائیں یعنی مجھ سے بیعت لے تو پہلے ہی روز اللہ کے فضل سے انشااللہ اسکا تصور درست ہو جائے گا۔
ہر علم ہر حکمت در یک سخن
از تصورمی روددرراز کن
از میاں نقش بین نقاش را
معرفت توحید ایں است حق لقا
غرق فی التوحید شوددرذات نور
اسم اللہ برد حاضر باحضور
من غلام قادرم و قادری
ہم صحبت با مصطفیٰ حاضر نبی
از ہفتم سلطان الفقر سلطان محمد رفیق القادری سروری اویسی سلطانی کوکا شریف ریحانہ ہری پور ہزارہ پاکستان
11-3-2017
رابطہ نمبر
03345340539
خلیفۂ اعظم زر محمد خان جدون رفیقی قادری سروری
 مومن پورہ راولپنڈی

No comments:

Post a Comment